جب سے یہ وائرس نمودار ہوا تھا تب سے تمام وائرس کے ماهر فیل ہیں لوگ مرتے جا رہے ہیں لیکن صحیح اسلامی تعلیمات رکھنے والے یا طب نبوی کا علم رکھنے والوں کی بتائی گئی احتیاطی تدابیر بطور علاج کام آ رہی ہیں جبکہ گورے ڈاکٹر کی سائنس اس بے جان وائرس کو جاندار جراثیم سمجھ کر مریضوں کو اینٹی بائیٹک گولیاں کھلاتے فیل ہو رہی تھی میں نے اس حوالے سے ہر روز براہ راست یورپ میں اپنے دوستوں سے بھی بات کی ۔۔۔۔۔
اب تازہ ترین مختلف تحقیقاتی اداروں کی طرف ملتی جلتی تحقیقات سامنے آئی ہیں کہ وائرس ہے تو بے جان لیکن یہ ایک خاص درجہ حرارت میں ہی اپنا کام دکھاتا ہے اور اس وقت یہ درجہ حرارت دنیا میں موجودہ وائرس سے متاثرہ ممالک کا ہی تھا دنیا کی اس خاص پٹی میں کورونا وائرس کی شکل میں یہ وبا پھوٹی ۔۔۔
آج کی تازہ تحقیق اپنی جگہ لیکن اس واتس گروپ میں موجود ہمارے محترم ڈاکٹر مظہر صاحب شروع دن سے ہی ہمیں اس وائرس کے متعلق یہ جان کاری دے چکے تھے اللہ پاک انہیں سلامت رکھے ۔۔۔
* اللہ پاک چاہتے تو اس وائرس کو زیادہ درجہ حرارت والے علاقوں میں بھی طاقت دے سکتے تھے
یاد رہے بہت دور نہیں اس سے پہلے سارس ، مرس وائرس بھی انسانوں کی زندگیاں نگل چکا ہے
آپ نے ڈینگی مچھر کا نام بی تو سنا ہی ہوا ہے جو گرمیوں میں پرورش پاتا ہے
آخر پہ یہ کہ دنیا میں سائنسدان اپنا کرتا کام رہتا ہے اور تمام کائنات پر قدرت رکھنے والا اللہ جل شانہ اپنا کام دکھاتا ہے
طب نبوی کا علم